دی پاکستان افیئرز: مانیٹرنگ ویب ڈیسک: دادو
نرسنگ کالج و ہاسپیٹل DHQ دادو کے ایڈمن افسر فتح محمد ٹالپر کی جانب سے کالج کی طالبات کو پیپر پاس کروانے کے بدلے
جنسی حراساں کرنے اور دادو DHQ نرسنگ کالج و ہاسپیٹل میں بدانتظامی و کرپشن کے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ فتح محمد ٹالپر کی جانب سے ایک نجی میڈیا ٹی وی نیوز چینل پر دادو DHQ نرسنگ کالج و ہاسپیٹل میں کرپشن بد انتظامی اور طالبات کو پیپر پاس کروانے کے عوض جنسی حراسگی کا نشانہ بنانے جیسے سنگین الزامات کا ذمہ دار لمس یونیورسٹی جامشورو کے وائس چانسلر اکرام الدین کو ٹہرایا گیا ہے۔
دادو میں نرسنگ کورس کرنے والی لڑکیوں کو جنسی طور حراساں کیا جاتا ہے اور دادو کی لڑکیاں جامشورو تک سپلائے کی جاتی ہیں۔ دواؤں کی خریداری میں مختلف کمپنیاں وی سی کو 30 سے 35 فیصد کمیشن دیتی ہیں۔ مگر وی سی صاحب کا کہنا تھا، کہ یہ کوئی بڑی کمیشن نہیں ہے؟ بڑی تعداد میں دادو ہاسپیٹل کے وینٹیلیٹر بھی غائب کر دیئے گئے اور بعد میں پتا چلا کہ وہ بیچ دیئے گئے ہیں۔ فتح محمد ٹالپر کا کہنا تھا، کہ اس طرح کے ماحول میں اس نے احتجاجً استعیفیٰ دینا بہتر سمجھا۔
مگر اب دیکھنا یہ ہے، کہ دادو DHQ نرسنگ کالج و ہاسپیٹل کی اس بدانتظامی، کرپشن اور طالبات کے ساتھ جنسی حراسگی کے سنگین الزامات کی صاف شفاف ڈپارٹمینٹل انکوائری ہوگی؟ یا پھرالزامات عائد کرنے والے اس ایڈمنسٹریٹر کو انتقام کا نشانہ بنایا جائے گا اور حسبِ معمول ذہنی مریض قرار دیا جائیگا؟ اور اسی کے خلاف ہی کاروائی کی جائیگی! سوال؟ باقی ہے!